ارنا رپورٹ کے مطابق، لبنانی مزاحتمی تنظیم حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل "سید حسن نصر اللہ" نے آج بروز بدھ کو بیروت میں جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل "زیاد النخالہ" اور ان کے ہمراہ وفد سے ایک ملاقات میں فلسطین کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر دونوں فریقین نے تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں بشمول فلسطینی مسئلے اور 1948 کے مقبوضہ علاقوں کے اندر جہادی کارروائیوں میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ حزب اللہ نے بدھ کے روز ایک بیان میں بنی راک کی شہادت کی کارروائی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہم فلسطینی عوام اور ان کے بہادر مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مقبوضہ علاقوں کے قلب میں صہیونی دشمن کو شدید ضربیں لگا دیں۔
بنی راک کاروائی ثابت کرتی ہے کہ فلسطین میں کہیں بھی آباد کاروں اور قابض افواج کے لیے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے۔
لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمتی کارروائی اور مزاحمتی جنگجوؤں کی محاذ آرائی اور تصادم کے طریقوں کو تیار کرنے میں کامیابی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق خیانت آمیز ملاقاتیں دشمن کی سلامتی کو یقینی نہیں بنا سکتیں۔
واضح رہے کہ کل کی رات کو ناجائز صہیونی ریاست کے ساحلی شہر تل ابیب کے قریب حملوں میں کم از کم 5 افراد ہلاک اور 6 بھی زخمی ہوگئے ہیں ۔
فلسطین الیوم کے مطابق ناجائز صہیونی ریاست کے ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ بنی راك نامی قصبے میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
صیہونی چینل 11 نے اطلاع دی ہے کہ حملہ کرنے والے، شمال مغربی کنارے کے جنین کے قریب یعبد گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نے موٹر سائیکل پر فائرنگ کی۔
صہیونی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ایک اور حملہ رمات جان شہر کے ایک تجارتی کمپلیکس میں ہوا۔ حملے کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ شمال مغربی مغربی کنارے کے جنین کے قریب یعبد گاؤں سے تعلق رکھنے والا ایک حریت پسند فلسطینی "ضیا حمارشہ" مبینہ طور پر بنی راک قصبے پر ہونے والے حملے میں شہید ہوگئے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ